جو اس زمیں سے کبھی پھر نمو کروں گا میں
جو اس زمیں سے کبھی پھر نمو کروں گا میں
تو چہرہ چہرہ تری جستجو کروں گا میں
ہوں درد مند تمہارا مگر یہ مت سوچو
جو تم کہو گے وہی مو بہ مو کروں گا میں
مری وفا میں کچھ اپنی غرض بھی شامل ہے
سو اپنے زخم کو پہلے رفو کروں گا میں
جو مجھ کو دیکھے گا فوراً پکار اٹھے گا
کہ اختیار تمہیں ہو بہو کروں گا میں
اگر جہاں میں کوئی آئنا نہیں تیرا
تو پھر تجھی کو ترے رو بہ رو کروں گا میں
یہ زندگی تو سریع الزوال ہے نجمیؔ
دل اپنا اس کے لیے کیوں لہو کروں گا میں
- کتاب : Sehmaahi Aamad (Pg. 122)
- Author : Azeema Firdausi
- مطبع : Arzoo Manzil, Sheesh Mahal Colony, Alamganj, Patna (Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013)
- اشاعت : Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.