جو عشق کو کھیل سمجھتے ہیں وہ غم کی لذت کیا جانیں
جو عشق کو کھیل سمجھتے ہیں وہ غم کی لذت کیا جانیں
جو کھوئے گئے ہیں وحدت میں عرفان کثرت کیا جانیں
افلاس کے مارے ہم کیوں کر اپنے دل کو بہلاتے ہیں
آشفتۂ دولت کیا جانیں خوابیدۂ راحت کیا جانیں
شیدا ہے کوئی ترقی کا خائف ہے کوئی تنزل سے
دور گردون مدور کی یہ لوگ اہمیت کیا جانیں
منکر ہیں خدا کی ہستی سے جو آپ خدا بن بیٹھے ہیں
ایمان کی رفعت کیا جانیں مستی کی وسعت کیا جانیں
بازیٔ حیات و موت مجھے عاری نہیں مقصد اولیٰ سے
پردے کے پیچھے کیا کیا ہے بے نور بصیرت کیا جانیں
ہر قول و فعل دو عالم کا وہ ایک محرک و ناظم ہے
حسنات نظم سے بے بہرہ شعریت خلقت کیا جانیں
ہر موسم کا حسن اپنا ہے ہر دین کا نشہ اپنا ہے
ہر عہد کی اپنی قیمت ہے ہم فرق کی عظمت کیا جانیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.