Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو جستجو کروں ہر راز پا بھی سکتا ہوں

عارف شفیق

جو جستجو کروں ہر راز پا بھی سکتا ہوں

عارف شفیق

MORE BYعارف شفیق

    جو جستجو کروں ہر راز پا بھی سکتا ہوں

    میں کائنات سے پردہ اٹھا بھی سکتا ہوں

    مرے بزرگوں نے بخشی ہے اک دعا ایسی

    بچھڑ گئے ہیں جو ان کو ملا بھی سکتا ہوں

    نہ کوئی زائچہ کھینچوں نہ دیکھوں ہاتھ ترا

    میں تیرے بارے میں سب کچھ بتا بھی سکتا ہوں

    بس ایک رات میں سجدے میں گر کے رویا تھا

    اب آسماں کو زمیں پر جھکا بھی سکتا ہوں

    ابھی تو سوچ سفر ہے ازل کی سمت مگر

    پلٹ کے سوئے ابد پھر سے جا بھی سکتا ہوں

    مجھے خدا نے وہ بخشا ہے شاعری کا ہنر

    جو خواب دیکھتا ہوں وہ دکھا بھی سکتا ہوں

    یہ مانتا ہوں کہ عارف ہوں کربلا سے دور

    مگر میں حر کی طرح سر کٹا بھی سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے