Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کہا جس نے بضد ہے اسے منوانے میں

نوشاد اشہر

جو کہا جس نے بضد ہے اسے منوانے میں

نوشاد اشہر

MORE BYنوشاد اشہر

    جو کہا جس نے بضد ہے اسے منوانے میں

    بات کچھ اور الجھتی گئی سلجھانے میں

    کون سمجھے گا ادا کی ہے جو قیمت ہم نے

    مفت ہی خود کو گنوا بیٹھے اسے پانے میں

    کیا کہا آپ نے نقصان ہوا کچھ بھی نہیں

    آئنہ ٹوٹ گیا آپ کے شرمانے میں

    داستاں اتنی ہے آغاز سے انجام تلک

    حسن تھا پردہ نشیں عشق تھا ویرانے میں

    کام اب اہل سیاست کا یہاں کوئی نہیں

    آگ نفرت کی لگے رہتے ہیں بھڑکانے میں

    ڈھونڈتے کیا ہو ملے جس سے کسی کو سایہ

    ایسا کردار نہیں دھوپ کے افسانے میں

    کیا ہوا کس لئے غم کوئی بھی ماتم کرنے

    آج آیا ہی نہیں دل کے عزا خانے میں

    کھو دیا ہوش ہی جس جس نے لگایا منہ سے

    کیا بلا کا ہے نشہ عشق کے پیمانے میں

    یاد اشہرؔ نہ دلا مجھ کو وہ گزری باتیں

    دیر لگتی ہے کہاں چوٹ ابھر آنے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے