Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کہیں وہ کر دکھائیں اس کے ہم عامل نہیں

بسمل الہ آبادی

جو کہیں وہ کر دکھائیں اس کے ہم عامل نہیں

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    جو کہیں وہ کر دکھائیں اس کے ہم عامل نہیں

    دو زبانیں کیوں نہیں کس واسطے دو دل نہیں

    پھیر لوں گا میں چھری گردن پر اپنے ہاتھ سے

    مرنے والے کے لیے مرنا کوئی مشکل نہیں

    کشتئ دل غرق ہو جائے نہ اے گرداب غم

    ہر طرف دریا ہی دریا ہے کہیں ساحل نہیں

    دل سے نکلے لب تک آئے لب سے پہنچے عرش تک

    دل ہی دل میں جو رہے گھٹ کر وہ آہ دل نہیں

    روکتی ہے اس ارادے سے مجھے میری امید

    میں سمجھتا تھا کہ مر جانا کوئی مشکل نہیں

    ہر نفس کہتا ہے تھک تھک کر یہ مجھ سے ہر نفس

    رہرو گم کردہ منزل کی کوئی منزل نہیں

    کیا کروں اے خنجر غم کیا کروں اے تیر عشق

    ہیں تو دو پہلو مگر دونوں میں ایک اک دل نہیں

    آس تم نے توڑ دی اپنے مریض عشق کی

    اس کے منہ پر کیوں کہا جینے کے یہ قابل نہیں

    لوگ کہتے ہیں کہ وہ قاتل بڑا بے درد ہے

    اس کو بھی بسمل نہ میں کر دوں تو پھر بسملؔ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے