جو کہیں ہے ہی نہیں اس کی تمنا کرنا
جو کہیں ہے ہی نہیں اس کی تمنا کرنا
کتنا مشکل ہے کسی سایہ کا پیچھا کرنا
ساتھ بیٹھیں گے کسی جھیل کے پانی میں اے چاند
جب بھی کوچے سے گزرنا تو اشارہ کرنا
مجھ کو ہی راس نہیں آتی ہے عادت اپنی
جو بھی کرنا وہ ضرورت سے زیادہ کرنا
زندگی تیرے رویے سے پریشان ہوں میں
ٹھیک ہے کیا یہ ترا روز تماشہ کرنا
تیری الفت میں ہی سیکھا ہے یہ جینے کا ہنر
آس کم رکھنا بہت کم پے گزارہ کرنا
بس یہی شرط ہے وہ شخص ترے جیسا ہو
جس سے بھی میرے دل ناز کا سودا کرنا
میں بھی اس پار ترے آنے کی امید رکھوں
تم بھی اس پار مرا راستہ دیکھا کرنا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 97)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.