جو کہتا ہوں سچ کہتا ہوں برسوں سے
جو کہتا ہوں سچ کہتا ہوں برسوں سے
جھوٹوں میں رہ کر سچا ہوں برسوں سے
وار کرے ہے مجھ پر ہر قاتل لمحہ
حیرت ہے پھر بھی زندہ ہوں برسوں سے
مجھ کو کیا آئینہ دکھائے گا کوئی
آپ میں اپنا آئینہ ہوں برسوں سے
چلتے پھرتے سایوں کی یہ بستی ہے
بھیڑ میں رہ کر بھی تنہا ہوں برسوں سے
بے حرکت ہوں پتھر کے بت کی صورت
اور سر بازار کھڑا ہوں برسوں سے
لمحہ لمحہ جلتا بجھتا رہتا ہوں
میں بھی جیسے ایک دیا ہوں برسوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.