جو کل تلک تھی محبتوں میں ہماری شدت نہیں دکھے گی
جو کل تلک تھی محبتوں میں ہماری شدت نہیں دکھے گی
تمہیں دوبارہ قریب لانے کی دل میں حسرت نہیں دکھے گی
ہمیں یہ لگتا ہے بعد مرنے کے ساتھ وحشت بھی دفن ہوگی
ہمارا دعویٰ ہے ایسی نادر کہیں بھی تربت نہیں دکھے گی
بھلے ہی آنکھوں کی ساری نیندیں چڑھا دیں وحشت کی بھینٹ لیکن
ہمارے خوابوں کی کرچیوں میں تمہاری صورت نہیں دکھے گی
تمہارے گاؤں سے وقت ہجرت ہمیں تو بس ایک ہی قلق تھا
ہماری آنکھوں کا رزق جو تھی حسین صورت نہیں دکھے گی
وہ لاکھ چاہیں کہ ذکر سندسؔ پہ بات یکسر بدل دی جائے
تو کیا کسی کو بھی ان کے چہرے کی اڑتی رنگت نہیں دکھے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.