جو خالی تھا ہمارے دل کا کونا بھر گیا ہے
جو خالی تھا ہمارے دل کا کونا بھر گیا ہے
نظر کا تیر یعنی گھاؤ گہرا کر گیا ہے
کسی لب کے تبسم کی ادا ہونی ہے قیمت
اک آنسو نوک مژگاں پر جو آکر مر گیا ہے
تری جانب سے پتھر اب بھی مجھ تک آ رہے ہیں
عنایت روک دے کاسہ لبالب بھر گیا ہے
تمناؤ تمہیں بھی لوٹ جانا چاہیے تھا
جنوں بھی چھوڑ کر صحرا نوردی گھر گیا ہے
مسافر عشق کا حسرت کے دریا میں گیا کیوں
اسے ہرگز وہاں جانا نہیں تھا پر گیا ہے
وہی دل پر حکومت کر رہا ہے میرے کوثرؔ
جو اس کا مستحق تھا تاج اس کے سر گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.