جو خود بیمار ہیں وہ لوگ بھی نسخے بتاتے ہیں
جو خود بیمار ہیں وہ لوگ بھی نسخے بتاتے ہیں
ہمیں کیسے سفر کرنا ہے یہ اندھے بتاتے ہیں
ٹھکانے پر پہنچنے کی خوشی چہرہ بتاتا ہے
حقیقت راستوں کی پاؤں کے چھالے بتاتے ہے
گھلی ہے شاعری کی اس قدر خوشبو فضاؤں میں
ہمیں باریکیاں غزلوں کی اب بچے بتاتے ہیں
تمہاری بے یقینی پر فقط افسوس اتنا ہے
میں جھوٹا ہوں تمہیں یہ بات بھی جھوٹے بتاتے ہیں
سنا ہے قول پر قربان ہو جاتے تھے پہلے لوگ
ہمارے گاؤں کے ہم کو بڑے بوڑھے بتاتے ہیں
ترقی اور اب اس سے زیادہ کیا رتنؔ ہوگی
مقدر آدمی کا آج کل طوطے بتاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.