جو خم پر خم چھلکاتے ہیں ہونٹوں کی تھکن کیا سمجھیں گے
جو خم پر خم چھلکاتے ہیں ہونٹوں کی تھکن کیا سمجھیں گے
پھولوں میں گزرتی ہے جن کی کانٹوں کی چبھن کیا سمجھیں گے
پتھر کے پجاری آنکھوں کی گہرائی کو پانا کیا جانیں
قسمت پہ یقیں رکھنے والے ماتھے کی شکن کیا سمجھیں گے
ہم دیوانے ہیں دیوانے بے کار سبق دیتے ہو ہمیں
ہم موت کے معنی کیا جانیں ہم دار و رسن کیا سمجھیں گے
کیا دکھ ہے ہمیں کیا غم ہے ہمیں کیوں جائیں کسی سے کہنے کو
کلیوں کی جو عزت کر نہ سکے وہ درد چمن کیا سمجھیں گے
کیوں ناحق لے کر بیٹھ گئے غم ہائے مسلسل کا قصہ
وہ درد کی قیمت کیا جانیں وہ دل کی جلن کیا سمجھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.