Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو خم پر خم چھلکاتے ہیں ہونٹوں کی تھکن کیا سمجھیں گے

مشتاق نقوی

جو خم پر خم چھلکاتے ہیں ہونٹوں کی تھکن کیا سمجھیں گے

مشتاق نقوی

MORE BYمشتاق نقوی

    جو خم پر خم چھلکاتے ہیں ہونٹوں کی تھکن کیا سمجھیں گے

    پھولوں میں گزرتی ہے جن کی کانٹوں کی چبھن کیا سمجھیں گے

    پتھر کے پجاری آنکھوں کی گہرائی کو پانا کیا جانیں

    قسمت پہ یقیں رکھنے والے ماتھے کی شکن کیا سمجھیں گے

    ہم دیوانے ہیں دیوانے بے کار سبق دیتے ہو ہمیں

    ہم موت کے معنی کیا جانیں ہم دار و رسن کیا سمجھیں گے

    کیا دکھ ہے ہمیں کیا غم ہے ہمیں کیوں جائیں کسی سے کہنے کو

    کلیوں کی جو عزت کر نہ سکے وہ درد چمن کیا سمجھیں گے

    کیوں ناحق لے کر بیٹھ گئے غم ہائے مسلسل کا قصہ

    وہ درد کی قیمت کیا جانیں وہ دل کی جلن کیا سمجھیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے