Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو خوں روتی ہے آنکھیں سارا منظر چیخ اٹھتا ہے

ارپت شرما ارپت

جو خوں روتی ہے آنکھیں سارا منظر چیخ اٹھتا ہے

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    جو خوں روتی ہے آنکھیں سارا منظر چیخ اٹھتا ہے

    بچھڑ کر مجھ سے کوئی میرے اندر چیخ اٹھتا ہے

    کیا اس کا درد ہے کیا غم ہے کوئی اس سے پوچھے تو

    ایک ایسا شخص ہے راتوں کو اٹھ کر چیخ اٹھتا ہے

    اسے ہے خوب درد دل کی گہرائی کا اندازہ

    یہ آنسو دیکھ کر میرا سمندر چیخ اٹھتا ہے

    بھری دنیا میں تنہا بے سہارا دیکھ کر خود کو

    کوئی معصوم روتا ہے تو پتھر چیخ اٹھتا ہے

    تیرے ہونے سے دیوالی ہے میرے گھر میں ہر اک دن

    ہر اک پل تیرے جانے کا جو یہ ڈر چیخ اٹھتا ہے

    کسی پل بھی نہیں رہتا تری خوشبو سے یہ خالی

    نہیں ہوتا ہے تو گھر میں تو یہ گھر چیخ اٹھتا ہے

    تو اپنے ساتھ جب سے لے گیا تصویر بھی اپنی

    در و دیوار روتے ہیں یہ بستر چیخ اٹھتا ہے

    جدا ہو کر بھی انشا کی محبت اس کے دل میں ہے

    کسی پر ظلم ہوتا ہے قلندر چیخ اٹھتا ہے

    تیری یادوں کی یہ باد صبا جب خون روتی ہے

    مرا وہم و گماں اور دل کا کھنڈر چیخ اٹھتا ہے

    جہاں ہوتے ہو تم دیکھو گلابی شام ہوتی ہے

    تمہارا ذکر ہوتے ہی نومبر چیخ اٹھتا ہے

    کسی سے بھی کوئی شکوہ نہیں ارپتؔ مجھے پھر بھی

    میرے دل کا یہ سناٹا بھی اکثر چیخ اٹھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے