جو کوئی در پہ ترے بیٹھے ہیں
جو کوئی در پہ ترے بیٹھے ہیں
دونوں عالم سے پھرے بیٹھے ہیں
جوں نم اشک تو کس سے ہے خفا
یاں کوئی پل میں گرے بیٹھے ہیں
درد دل کیوں کہ کہوں میں اس سے
ہر طرف لوگ گھرے بیٹھے ہیں
کوئی آیا ہی نہ بھولا ہم تو
کب سے رستے کے سرے بیٹھے ہیں
گرم کر دے تو ٹک آغوش میں آ
مارے جاڑے کے ٹھرے بیٹھے ہیں
قلزم عشق کا الٹا ہے طریق
یاں جو ڈوبے سو ترے بیٹھے ہیں
کس کو دوں دوش تری مجلس میں
اپنے مشفق ہی نرے بیٹھے ہیں
ہم تو قائمؔ نہ ٹھہرتے یک دم
لیک یاں دل کے گھرے بیٹھے ہیں
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.