جو کچھ بھی ہو چکا ہے اسے درگزر کرو
جو کچھ بھی ہو چکا ہے اسے درگزر کرو
باقی جو زندگی ہے خوشی سے بسر کرو
زخمی کیا ہے دل تو اب زخمی جگر کرو
احساں ادھر کیا تھا تو اب احساں ادھر کرو
پھر اس کے بعد لوگ سنیں گے خلوص سے
پہلے خود اپنی شاعری کو پر اثر کرو
الجھی ہوئی حیات سنورتی ہے جب تلک
تب تک جہان حسن پہ تھوڑی نظر کرو
دل سے مٹا کے ساقی مرے پیار کے نقوش
بے گھر کرو نہ تم مجھے یوں در بدر کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.