جو لکھ نہ پاؤ اگر محبت پہ بس اذیت پہ شعر لکھو
جو لکھ نہ پاؤ اگر محبت پہ بس اذیت پہ شعر لکھو
تمہاری وحشت کا واسطہ ہے کسی بھی قیمت پہ شعر لکھو
حسین آنکھوں کو جام لکھنا گلاب ہونٹوں پہ شعر لکھنا
قدیم شعرا کی جان چھوڑو ردا کی حرمت پہ شعر لکھو
تمہیں بھی رب نے ہی ہے بنایا تمہارے اپنے بھی مسئلے ہیں
تمہیں یہ کس نے کہا اے شاعر کہ صرف عورت پہ شعر لکھو
کوئی مرا ہے کسی کی خاطر کوئی رکا ہے کسی کی خاطر
خیالی دنیا سے نکلو باہر اور اب حقیقت پہ شعر لکھو
چلا رہے ہیں بہت سے شعرا یہاں پہ غزلوں کا کالا دھندہ
سو تم بھی شعر و ادب کا سودا کرو اور اجرت پہ شعر لکھو
وہ جس پہ دنیا کی ساری خوشیاں حرام کر دی گئی ہیں سندسؔ
سماج کی اس ستائی لڑکی کی کالی رنگت پہ شعر لکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.