Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لکھا ہے وہی پڑھا ہے ابھی

فہمی بدایونی

جو لکھا ہے وہی پڑھا ہے ابھی

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    جو لکھا ہے وہی پڑھا ہے ابھی

    اس کا پہلا ہی خط ملا ہے ابھی

    کھا رہا ہے ابھی ترس مجھ پر

    عشق اندھا نہیں ہوا ہے ابھی

    بیٹھ جاتا ہوں اس کے در پہ کہیں

    کوئی درجہ نہیں ملا ہے ابھی

    میر و غالب کی زیر نگرانی

    عشق پر کام چل رہا ہے ابھی

    لفظ دل تک ابھی نہیں پہنچے

    وہ نگاہوں سے سوچتا ہے ابھی

    جیسے تیسے کسی پہ مرتا ہوں

    زندگی نے جکڑ رکھا ہے ابھی

    عشق ابھی جان تک نہیں پہنچا

    خون سے کام چل رہا ہے ابھی

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 27)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے