Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لکھنا چاہا نہ لکھ پایا میں خدا افسوس

نسیم شیخ

جو لکھنا چاہا نہ لکھ پایا میں خدا افسوس

نسیم شیخ

MORE BYنسیم شیخ

    جو لکھنا چاہا نہ لکھ پایا میں خدا افسوس

    سو رہ گیا مری تحریر میں خلا افسوس

    ہر ایک خواب کو اشکوں سے دھار کر میں نے

    جو دیکھا دل تو دکھا جا بجا پڑا افسوس

    بساط جاں میں رہا رقص خواہشوں کا مگر

    چھلک کے آنکھوں سے اشکوں نے کہہ دیا افسوس

    عجب نہیں ہے تو کیا ہے کوئی بتائے مجھے

    یہاں پہ جو بھی ملا مل کے یہ کہا افسوس

    میں اپنے ہاتھوں سے بن بن کے ریت جب نکلا

    تو میرا سایا بھی کہتے ہوئے چلا افسوس

    اٹھا کے لائی جو تقدیر آئنے کے حضور

    تو درج چہرے پہ اور آئنے میں تھا افسوس

    جو عکس میں نے ابھارا تھا دل کے کاغذ پر

    قدم قدم پہ ندامت وہی بنا افسوس

    میں خواہشوں کے جنازے کو پڑھ کے گھر آیا

    کسی کے چہرے پہ خوشیاں کسی کے تھا افسوس

    وہ ایک موج نسیمی تھی وحشت دل کی

    کسی کے ہجر میں جس کو بہا دیا افسوس

    لکھا ہوا تھا مقدر میں پی گیا کھل کر

    تو کیسے کہہ دوں کے پی کر مجھے ہوا افسوس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے