Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لوگ بھی حالات سے گھبرائے ہوئے ہیں

محمد افضل

جو لوگ بھی حالات سے گھبرائے ہوئے ہیں

محمد افضل

MORE BYمحمد افضل

    جو لوگ بھی حالات سے گھبرائے ہوئے ہیں

    چوکھٹ پہ تمہاری وہ سبھی آئے ہوئے ہیں

    جن کو بھی ملی خاک در یار ذرا سی

    بے نور جبینوں کو وہ چمکائے ہوئے ہیں

    دامن کو جھلسنے سے بچانے کی غرض کیا

    شعلے یہ تمہارے ہی تو بھڑکائے ہوئے ہیں

    چاہو تو اگر بانٹ لو ہم سے غم ہجراں

    ہم بھی تو کسی شخص کے ٹھکرائے ہوئے ہیں

    رکھے ہیں وہ زندان کو آباد خوشی سے

    زنجیر غلامی کی جو کھنکائے ہوئے ہیں

    چاٹے ہیں ترے ہجر کے لمحات بدن کو

    یہ وصل کے امکان مجھے کھائے ہوئے ہیں

    محفل میں گھماتے ہوئے انگلی سے وہ کاکل

    کیا جانیے کس کس پہ ستم ڈھائے ہوئے ہیں

    اب کیسے بتاؤں تری زلفوں سے زیادہ

    دنیا کے مسائل مجھے الجھائے ہوئے ہیں

    اپنوں سے ہی کرنی ہے ہمیں اپنی حفاظت

    اللہ یہ کس دور میں ہم آئے ہوئے ہیں

    پڑتی ہی نہیں ہیں کبھی خوشیوں کی شعاعیں

    ہر سمت مرے ابر ستم چھائے ہوئے ہیں

    افضلؔ نہیں رہتا کوئی دنیا میں ہمیشہ

    پھر آپ یہ کس بات پہ اترائے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے