جو لوگ ڈوب رہے ہیں انہیں بچانا ہے
جو لوگ ڈوب رہے ہیں انہیں بچانا ہے
جہاں کہیں ہو اندھیرا دیا جلانا ہے
اگرچہ بات بہت تلخ ہے مگر پھر بھی
کوئی سنے نہ سنے ہم کو اب سنانا ہے
دکھائی دیتا ہے ہم سب کو حرف حرف لہو
نہ جانے کون سے مظلوم کا فسانہ ہے
یہ لوگ آئیں گے ہمدردیاں جتانے کو
غموں کی رت ہے مگر پھر بھی مسکرانا ہے
ہوا کچھ ایسی چلی تیز اب کے موسم میں
نہ کوئی تنکا رہا اور نہ آشیانہ ہے
ہوئے ہیں نازؔ یہاں سب کے سب خفا ہم سے
پتہ نہیں ہے ہمیں کس کو اب منانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.