جو لوگ کٹ کے گزشتہ سے حال میں آئے
جو لوگ کٹ کے گزشتہ سے حال میں آئے
وجود انہی کے نگاہ زوال میں آئے
وہ فکر دیجے کہ ہو اعتبار مستقبل
وہ بات کہئے کہ صدیوں مثال میں آئے
رہین زر ہے ابھی تو ہر ایک جذبۂ شوق
کہاں سے عشق کی لذت وصال میں آئے
پہنچ گیا ہوں میں اہل جنوں کے مقصد کو
وہ چاہتے ہیں خرد اشتعال میں آئے
اب اتنی تیز ہے رفتار زندگی کی شجاعؔ
خیال یار کہاں سے خیال میں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.