جو لوگ سوچتے ہیں وہ شاید نہیں ہوں میں
جو لوگ سوچتے ہیں وہ شاید نہیں ہوں میں
باہر نہیں ہوں خود کے ہی اندر کہیں ہوں میں
رکھتی ہوں اپنے پاؤں زمیں پر سنبھال کے
میں آسمان سے نہیں اہل زمیں ہوں میں
کہتے ہیں لوگ اس کو یہاں اعتماد ذات
اوروں کی تو خبر نہیں خود کا یقیں ہوں میں
یہ ظرف ہی ہے جو کرے تعیین منزلت
جو اشک تیرے پونچھ دے وہ آستیں ہوں میں
میں دست بستہ مہر بہ لب ہو کے کیا کہوں
اس بارگاہ عشق میں خستہ جبیں ہوں میں
مہر و وفا خلوص ہے جس کی فضاؤں میں
بے شک اسی دیار کی ادنیٰ مکیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.