جو لوگ زخم کا مرہم تلاش کرتے ہیں
جو لوگ زخم کا مرہم تلاش کرتے ہیں
ہم ایسے لوگوں کو ہر دم تلاش کرتے ہیں
یہ کس کے اشک گرے ہیں گلوں کے دامن پر
کہ لوگ اشک میں شبنم تلاش کرتے ہیں
تمام کرتے ہیں زردار کی خبر گیری
مگر غریبوں کو ہی کم تلاش کرتے ہیں
سراغ ملتا ہے ان کو خدا کی قدرت کا
جو اس کے رازوں کو پیہم تلاش کرتے ہے
یہاں پہ ظلم تشدد سے آج تنگ آ کر
سکوں پسند بھی اب ہم تلاش کرتے ہیں
جو چاہتے ہیں بھلائی وطن کے متوالے
وہی تو امن کا پرچم تلاش کرتے ہیں
کبھی تو اپنے گریباں میں جھانک کر دیکھیں
جو عیب غیروں کے ہر دم تلاش کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.