جو لٹ چکا ہے اب وہ سمان ڈھونڈھتی ہے
جو لٹ چکا ہے اب وہ سمان ڈھونڈھتی ہے
ننھی کلی چمن میں مسکان ڈھونڈھتی ہے
کانٹوں کے واسطے وہ گلدان ڈھونڈھتی ہے
نادان ہے جہاں میں انسان ڈھونڈھتی ہے
بے بس ہے زندگی اور گردش میں بھی ستارے
اب موت کا وہ اپنے پروان ڈھونڈھتی ہے
ڈھونڈھے نہیں وہ ہیرا ڈھونڈھے نہیں وہ موتی
جینے کا بس جہاں میں سامان ڈھونڈھتی ہے
جذبات ہی نہیں کچھ جب شاعری میں تیری
میناؔ کلام میں کیا ارکان ڈھونڈھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.