Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ماہتاب لگے ہے کبھی گلاب لگے

صغیر احمد صغیر احسنی

جو ماہتاب لگے ہے کبھی گلاب لگے

صغیر احمد صغیر احسنی

MORE BYصغیر احمد صغیر احسنی

    جو ماہتاب لگے ہے کبھی گلاب لگے

    اسے قریب سے دیکھیں تو اک سراب لگے

    ہر ایک شخص پہ اپنی نظر نہیں ٹکتی

    ہو انتخاب تو ایسا کہ انتخاب لگے

    عجیب وصل ہے لگتا ہے ہجر ہو جیسے

    تری خموش نگاہی ہمیں عذاب لگے

    بس ایک بار ترا نام کیا لیا ہم نے

    ذرا سی بات پہ لوگوں کو ہم خراب لگے

    یہ کیا کہ ہجر نے ہم سے یقین چھین لیا

    وہ سامنے ہو ہمارے ہمیں یہ خواب لگے

    گناہ گار ہوں نسبت ہے اسم احمد سے

    سو اپنا نام بھی لینا مجھے ثواب لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے