Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مال اس نے سمیٹا تھا وہ بھی سارا گیا

سید انوار احمد

جو مال اس نے سمیٹا تھا وہ بھی سارا گیا

سید انوار احمد

MORE BYسید انوار احمد

    جو مال اس نے سمیٹا تھا وہ بھی سارا گیا

    وہ خواہشوں کے تصادم میں آج مارا گیا

    خمار عشق کی غارت گری ہے دونوں طرف

    ہماری عمر گئی اور سکوں تمہارا گیا

    بپھرتی موج کے آگے یہ کس کو یاد رہا

    کہاں پہ ناؤ گئی اور کہاں کنارا گیا

    بس ایک جان بچی ہے چلو نثار کریں

    سنا ہے نام ہمارا ہی پھر پکارا گیا

    زمیں پہ اس کی خبر ہے کوئی نہ ہے پروا

    فلک سے ٹوٹ گیا تو کہاں ستارا گیا

    صبا کے ہاتھ شب ہجر کے گزرتے ہی

    تمہاری سمت میں اشکوں کا گوشوارا گیا

    وہ پیڑ ٹوٹ گیا تو مجھے کچھ ایسا لگا

    کہ جیسے اپنی محبت کا استعارا گیا

    ہر ایک نقش تری یاد سے منور تھا

    میں اپنے ماضی میں کل رات جب دوبارہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 118)
    • Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
    • مطبع : Jahangir Books (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے