Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مکاں تھا لا مکاں ہونے لگا ہے

خالد رحیم

جو مکاں تھا لا مکاں ہونے لگا ہے

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    جو مکاں تھا لا مکاں ہونے لگا ہے

    اب زمیں پر آسماں ہونے لگا ہے

    داستاں دیوار و در کہنے لگے ہیں

    آدمی تو بے زباں ہونے لگا ہے

    زندگی کے ساتھ چل کر دیکھیے تو

    حادثہ کیا کیا یہاں ہونے لگا ہے

    بے سبب کچھ لوگ مجھ سے مل رہے ہیں

    وقت شاید مہرباں ہونے لگا ہے

    میں نکل آیا ہوں جس کی رہ گزر سے

    میرے اندر وہ نہاں ہونے لگا ہے

    دھند کی دیوار ہے منظر بہ منظر

    راستہ پھر بے نشاں ہونے لگا ہے

    آندھیوں کی زد میں آ پہنچا ہے انساں

    گرد میں گم کارواں ہونے لگا ہے

    پڑھ رہے ہیں لوگ چہرے کی تمازت

    حال چہرے سے بیاں ہونے لگا ہے

    یاد اس کی چل رہی ہے ساتھ خالدؔ

    وہ متاع جسم و جاں ہونے لگا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے