Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو موت ہے زندگی کے پیچھے تو موت کے پیچھے زندگی کیوں

محمد فیاض حسرت

جو موت ہے زندگی کے پیچھے تو موت کے پیچھے زندگی کیوں

محمد فیاض حسرت

MORE BYمحمد فیاض حسرت

    جو موت ہے زندگی کے پیچھے تو موت کے پیچھے زندگی کیوں

    غمی کے پیچھے بھی گر خوشی ہے خوشی کے پیچھے ہے پھر غمی کیوں

    یہ نفرتیں یہ کدورتیں کیوں ہیں آگے سیرت سے صورتیں کیوں

    یہاں ہیں موجود اب بھی انساں پھر آدمیت کی بندگی کیوں

    یہ الجھنیں کیوں یہ درد و غم کیوں یہ مشکلیں کیوں یہ ٹھوکریں کیوں

    ملی تو ہیں بے شمار چیزیں پھر ان کے بدلے بس اک خوشی کیوں

    یہ بھی سمجھنے سے ہوں میں قاصر کہ آدمی کیوں ہوا ہے برتر

    کوئی بتائے کہ آدمی سے یہاں ہر اک شے ہے قیمتی کیوں

    بس ایک ہی شمع جل رہی تھی ہوا تھا سارا چمن یہ روشن

    ہیں جل رہی اب ہزار شمعیں چمن میں ہے پھر بھی تیرگی کیوں

    ہر ایک حسرت یہ جانتا ہے ملے گی مشکل کے بعد راحت

    تو بعد مشکل کے بارہا یاں پڑا ہے مشکل میں آدمی کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے