Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو میری آنکھ سے اس جسم میں داخل ہوئی ہوگی

ارپت شرما ارپت

جو میری آنکھ سے اس جسم میں داخل ہوئی ہوگی

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    جو میری آنکھ سے اس جسم میں داخل ہوئی ہوگی

    وہ لڑکی پھر مرے سینہ میں جا کر دل ہوئی ہوگی

    وہ میری جان و دل کی کیفیت سے خوب واقف ہے

    وہ کتنی بار میری روح میں شامل ہوئی ہوگی

    نہ جانے کتنے بدلے ہوں گے اس نے پیرہن اپنے

    تو پھر آخر وہ میرے عشق کے قابل ہوئی ہوگی

    مری آنکھوں کا سناٹا بھی کچھ تو بولتا ہوگا

    وہ لڑکی سن نہ پائی اس قدر غافل ہوئی ہوگی

    پلٹ کر دیکھنا اور دیکھ کر آنسو بہا دینا

    اسے جانے میں مجھ کو چھوڑ کر مشکل ہوئی ہوگی

    معطر شام ہوگی اور مہکتی ہر سحر اس کی

    تری زلفوں کی یہ خوشبو جسے حاصل ہوئی ہوگی

    اندھیروں میں کسی کو کچھ نظر آتا نہیں تو پھر

    اندھیروں میں ستم کی روشنی شامل ہوئی ہوگی

    ہمیں تو ڈوب مرنے کے لیے ہے چلو بھر پانی

    کسی کے واسطے موج بلا ساحل ہوئی ہوگی

    مجھے اس دور کے حالات سے لگتا نہیں ارپتؔ

    کسے اس زندگی میں زندگی حاصل ہوئی ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے