جو میری حالت پہ ہنس رہے ہیں مجھے کچھ ان سے گلا نہیں ہے
جو میری حالت پہ ہنس رہے ہیں مجھے کچھ ان سے گلا نہیں ہے
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
جو میری حالت پہ ہنس رہے ہیں مجھے کچھ ان سے گلا نہیں ہے
وہ نا سمجھ ہیں سمجھ رہے ہیں کہ جیسے میرا خدا نہیں ہے
خلوص ادھر بھی ہو اور ادھر بھی تو دل سے پھر دل جدا نہیں ہے
میں ان کو چاہوں وہ مجھ سے روٹھیں کبھی تو ایسا ہوا نہیں ہے
جھکائیے دل کو سر سے پہلے کہ لطف حاصل ہو زندگی کا
نہ ہو اگر عجز بندگی میں تو بندگی کا مزا نہیں ہے
برائیاں ہی برائیاں ہیں برائیوں کا جہاں ہے سارا
بروں سے دامن بچائیں کیوں کر بروں کے دامن میں کیا نہیں ہے
یہ میں نے مانا کہ زندگی میں حوادثات جہاں بھی کچھ ہیں
مگر ہے مجھ پر کرم بھی ان کا نصیب میرا برا نہیں ہے
نظام دنیا بدل ہی دے گی اسے سمجھنا ندائے غیبی
صدائے تکبیر جو ہماری ہے یہ ہماری صدا نہیں ہے
گل و شجر پر ہے مردنی سی فضا پہ چھایا ہوا ہے ماتم
یہ تجھ کو کیا ہو گیا ہے بلبل جو آج نغمہ سرا نہیں ہے
پتہ ہی ملتا نہیں کچھ اس کا ہمیں تو بازار زندگی میں
تو کیا جہان خراب میں اب کہیں بھی جنس وفا نہیں ہے
جہاں سے ہے رابطہ جہاں تک جہاں ہمارا جہاں کے دم ہیں
یہ کیسے کہہ دیں کہ زندگی میں کسی سے کچھ واسطہ نہیں ہے
ہجوم عصیاں سے کچھ نہیں ڈر سمجھ چکا ہوں بہ روز محشر
ہے اس کی رحمت کا سایہ سر پر تو کیوں کہوں آسرا نہیں ہے
جو آ ہی بیٹھا ہے آج خوشترؔ تو ہو کے جائے گا خوش سے خوش تر
تمہارے در سے اٹھے یہ کیوں کر ابھی تو دامن بھرا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.