Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو میری روح کی گہرائیوں میں اترا تھا

عبید الرحمان نیازی

جو میری روح کی گہرائیوں میں اترا تھا

عبید الرحمان نیازی

MORE BYعبید الرحمان نیازی

    جو میری روح کی گہرائیوں میں اترا تھا

    وہ ایک نرم ملائم ہوا کا جھونکا تھا

    اس ایک لمس کے بارے میں کیا بتاؤں تمہیں

    ٹھٹھرتی سردیوں کی تیز دھوپ جیسا تھا

    میں اک زمین بنا گھومتا تھا جس کے سبب

    وہ ایک گل تھا مرے چاند پر جو کھلتا تھا

    وہ ایک باغ تھا جس میں تھیں دو حسیں جھیلیں

    میں ان کو دیکھتے ہی ڈوب ڈوب جاتا تھا

    اس ایک قصر کو اندر سے جھانکنے کی طلب

    مری نظر نے بڑا سخت وقت کاٹا تھا

    میں عمر بھر کے لیے خود کو بھول بیٹھا تھا

    کوئی پکار نہیں تھی وہ ایک نشہ تھا

    میں روشنی سے ملا تھا بس اتنا یاد رہا

    پھر اس کے بعد سے چاروں طرف اندھیرا تھا

    یہ اور بات کہ وہ میرا ہو نہیں پایا

    خدا نے اس کو مرے واسطے ہی بھیجا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے