جو میری روح کی گہرائیوں میں اترا تھا
جو میری روح کی گہرائیوں میں اترا تھا
وہ ایک نرم ملائم ہوا کا جھونکا تھا
اس ایک لمس کے بارے میں کیا بتاؤں تمہیں
ٹھٹھرتی سردیوں کی تیز دھوپ جیسا تھا
میں اک زمین بنا گھومتا تھا جس کے سبب
وہ ایک گل تھا مرے چاند پر جو کھلتا تھا
وہ ایک باغ تھا جس میں تھیں دو حسیں جھیلیں
میں ان کو دیکھتے ہی ڈوب ڈوب جاتا تھا
اس ایک قصر کو اندر سے جھانکنے کی طلب
مری نظر نے بڑا سخت وقت کاٹا تھا
میں عمر بھر کے لیے خود کو بھول بیٹھا تھا
کوئی پکار نہیں تھی وہ ایک نشہ تھا
میں روشنی سے ملا تھا بس اتنا یاد رہا
پھر اس کے بعد سے چاروں طرف اندھیرا تھا
یہ اور بات کہ وہ میرا ہو نہیں پایا
خدا نے اس کو مرے واسطے ہی بھیجا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.