جو مل گیا وہ کھانا داتا کا نام جپنا
جو مل گیا وہ کھانا داتا کا نام جپنا
اس کے سوا بتاؤں کیا تم سے کام اپنا
رونا تو ہے اسی کا کوئی نہیں کسی کا
دنیا ہے اور مطلب مطلب ہے اور اپنا
اے برہمن ہمارا تیرا ہے ایک عالم
ہم خواب دیکھتے ہیں تو دیکھتا ہے سپنا
یہ دھوم دھام کیسی شوق نمود کیسا
بجلی کو دل کی صورت آتا نہیں تڑپنا
بے عشق کے جوانی کٹنی نہیں مناسب
کیوں کر کہوں کہ اچھا ہے جیٹھ کا نہ تپنا
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 55)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.