Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ملا کرتی تھی مجھ کو لکڑیوں کی ٹال پر

افتخار قیصر

جو ملا کرتی تھی مجھ کو لکڑیوں کی ٹال پر

افتخار قیصر

MORE BYافتخار قیصر

    جو ملا کرتی تھی مجھ کو لکڑیوں کی ٹال پر

    ایسی لڑکی آج تک دیکھی نہیں ہے مال پر

    آنکھ میں سائے کی خواہش پیٹ میں روٹی کی بھوک

    پھر بھی کیسی تازگی تھی پھول جیسے گال پر

    اس کو دیکھا تو اسے بس دیکھتا ہی رہ گیا

    جیسے اک زخمی سی تتلی ایک ٹوٹی ڈال پر

    جانے کیسے اس کو میری پیاس کی پہنچی خبر

    لائی چاندی سے کٹورے سونے ایسے تھال پر

    پتلی پتلی روٹیوں کو چوپڑے گی ہاتھ سے

    ڈال کر تڑکا وہ مجھ کو دے گی پتلی دال پر

    میری نظروں سے چھپا کر اس سے آنکھیں پونچھ لیں

    اس نے میرا نام لکھ رکھا تھا جس رومال پر

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 202)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے