Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مرے ہم عصر ہم صحبت تھے سو سب مر گئے

شیخ ظہور الدین حاتم

جو مرے ہم عصر ہم صحبت تھے سو سب مر گئے

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    جو مرے ہم عصر ہم صحبت تھے سو سب مر گئے

    اپنی اپنی عمر کا پیمانہ ہر یک بھر گئے

    پوچھتے کیا ہو گناہوں کے گرفتاروں کا حال

    خشک زاہد تھے سو اس جاگہ سے دامن تر گئے

    ہاتھ سے صیاد کے ثابت نہ چھوٹا ایک صید

    بال و پر رکھتے تھے سو بے بال اور بے پر گئے

    یہ قمار عشق ہے اے بو الہوس بازی نہ جان

    سر گئے بہتوں کے اور بہتوں کے اس میں گھر گئے

    ہم نے ہستی اور عدم کی آ کے کی ہے خوب سیر

    رسم و آئیں دیکھ ان لوگوں کا از بس ڈر گئے

    ایک جو آیا اسے لے گود میں دی گھر میں جا

    دوسرے کو کاڑھ کر گھر سے زمیں میں دھر گئے

    تم کہو اپنی میاں حاتمؔ کہ ہو کس فکر کی

    اور جو آئے جنے جیسی بنی سو کر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے