Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو معترف تھے مرے شجرۂ نسب کے سب

خواجہ رضی حیدر

جو معترف تھے مرے شجرۂ نسب کے سب

خواجہ رضی حیدر

MORE BYخواجہ رضی حیدر

    جو معترف تھے مرے شجرۂ نسب کے سب

    وہ لوگ ہو گئے رخصت یہاں سے کب کے سب

    فضائے نسبت و قربت ہے گرد گرد مگر

    سمجھ رہے ہیں مرے دل کا حال سب کے سب

    وہ لوگ جن کی حمایت میں خود سے لڑتا رہا

    وہ لوگ ہو گئے میرے خلاف اب کے سب

    روش میں اوروں کے اسلاف کی روش نہ رہی

    سو قصے لکھے گئے میرے ہی نسب کے سب

    میں دوسروں کی طلب میں بحال ہوتا رہا

    غلام ہوتے رہے اپنی ہی طلب کے سب

    وہ حرف جس سے اٹھا ہے مری نوا کا خمیر

    ہیں منتظر اسی اک حرف زیر لب کے سب

    اسے خبر تھی کہ میں ایک شب کا مہماں ہوں

    سو بند وا کیے اس نے قبائے شب کے سب

    کسی رہائی کا احوال جاننے کے لیے

    سرہانے بیٹھے ہیں خاموش جاں بہ لب کے سب

    چراغ اور قلم آنکھ اور حیرانی

    یہ استعارے ہیں گویا مری طلب کے سب

    یہ رنجشیں ہیں رضیؔ اور ہی تعلق سے

    یہ سلسلے ہیں کسی اور ہی طرب کے سب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے