جو مجھ کو دکھایا گیا تاریک زیادہ
جو مجھ کو دکھایا گیا تاریک زیادہ
رہتا ہوں اسی خواب کے نزدیک زیادہ
یہ پہنچے ہوئے لوگ بہت پہنچے ہیں شاید
لیتے ہیں یہ اوروں سے ذرا بھیک زیادہ
اے چشم غریباں یوں پریشاں نہ ہوا کر
تو پہلے ہی رہتی نہیں کچھ ٹھیک زیادہ
میں خواب میں بھی خواب نہ دیکھوں گا کسی کے
اس کار اذیت میں ہے تضحیک زیادہ
مغرب زدہ سوچوں کی تجارت میں پڑے لوگ
باریک کو کرنے لگے باریک زیادہ
مے خانوں کی رونق یہ بتاتی ہے مبشرؔ
چلتی نہیں دیوانوں کی تحریک زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.