جو مجھ میں چھپا میرا گلا گھونٹ رہا ہے
جو مجھ میں چھپا میرا گلا گھونٹ رہا ہے
یا وہ کوئی ابلیس ہے یا میرا خدا ہے
جب سر میں نہیں عشق تو چہرے پہ چمک ہے
یہ نخل خزاں آئی تو شاداب ہوا ہے
کیا میرا زیاں ہے جو مقابل ترے آ جاؤں
یہ امر تو معلوم کہ تو مجھ سے بڑا ہے
میں بندہ و ناچار کہ سیراب نہ ہو پاؤں
اے ظاہر و موجود مرا جسم دعا ہے
ہاں اس کے تعاقب سے مرے دل میں ہے انکار
وہ شخص کسی کو نہ ملے گا نہ ملا ہے
کیوں نور ابد دل میں گزر کر نہیں پاتا
سینے کی سیاہی سے نیا حرف لکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.