جو مختصر ہے اسے بے حساب کر دینا
وہ جانتا ہے اگن کو بھی آب کر دینا
ہر ایک کے لیے ممکن نہیں محبت میں
کسی چراغ کو اک آفتاب کر دینا
مری وہ کوششیں چہرے پہ عشق پڑھنے کی
وہ ان کا عشق میں چہرہ کتاب کر دینا
کمال یہ نہیں پھولوں کو خار کر دیں ہم
کمال ہے کوئی کانٹا گلاب کر دینا
میں ان کے غم میں کبھی پی کے جھومنا چاہوں
مرے خدا مرے آنسو شراب کر دینا
کبھی دغا جو کروں ان سے تو مرے مولیٰ
مری یہ زندگی پھر سے عذاب کر دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.