جو مسکرا رہے ہیں بہت میری بات پر
جو مسکرا رہے ہیں بہت میری بات پر
آ کر وہ تبصرہ بھی کریں ان نکات پر
پہلے تو ہر امید کا خوں کر دیا گیا
سر لا کے رکھ دیا گیا پھر میرے ہات پر
ایسی بھی کوئی ذات ہے اس کائنات میں
انگلی کبھی اٹھی نہ ہو جس کی حیات پر
دنیا کو کیا ثبوت دکھاؤ گے سوچ لو
قائم نہیں رہے گا وہ کل اپنی بات پر
سورج کے ڈوبتے ہی اندھیرے تو بڑھ گئے
قابو رکھا ہے چاند ستاروں نے رات پر
افضلؔ غزل کے فن سے ہے کیا تیرا واسطہ
تیری گرفت کیا ہے بتا لفظیات پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.