Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مستحق ہیں اصل میں آب حیات کے

عصمت جاوید

جو مستحق ہیں اصل میں آب حیات کے

عصمت جاوید

MORE BYعصمت جاوید

    جو مستحق ہیں اصل میں آب حیات کے

    پیاسے وہی ملیں گے کنارے فرات کے

    اب اک نئی لغت کے حوالے سے بات کر

    اب خیر و شر میں رنگ کہاں ہیں ثبات کے

    مذہب سے ہٹ کے کھوج کریں تو پتہ چلے

    مابین کیا تھا غزنوی و سومنات کے

    سورج کی روشنی میں بلا کر نہ کر ذلیل

    رہنے دے رات میں جو پرندے ہیں رات کے

    افسوس ان سے کعبۂ دل ہو نہ سکا پاک

    چرچے وہی ہیں آج بھی لات و منات کے

    آوارہ پھر رہے ہیں جڑوں کی تلاش میں

    ہم پھول پھول گھومتے بھونرے حیات کے

    کیا کیا ہوس ہے حضرت جاویدؔ کو نہ پوچھ

    پابند ہیں اگرچہ وہ صوم و صلٰوۃ کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے