جو نہ محسوس کیا ہو اسے کیوں کر کہتے
جو نہ محسوس کیا ہو اسے کیوں کر کہتے
ورنہ آسان تھا قطرے کو سمندر کہتے
کھل نہیں سکتے کبھی سینے میں زخموں کے گلاب
ہم جو سوکھے ہوئے کانٹوں کو گل تر کہتے
خاک ہو کر بھی چمکنے سے گریزاں ہیں ہم
لوگ ذروں کو ستاروں کے برابر کہتے
ہم سبک سر نہ ہوئے اپنے لہو کے ہاتھوں
جانے کیا دل میں پلٹتے ہوئے خنجر کہتے
کوئی رنجیدہ نہیں عکس گنوا کر اپنا
آئنہ آئنہ یہ راز بھی پتھر کہتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.