Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو نہیں کہنا تھا خود سے بارہا کہتی رہی

نازیہ غوث

جو نہیں کہنا تھا خود سے بارہا کہتی رہی

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    جو نہیں کہنا تھا خود سے بارہا کہتی رہی

    ان سنی کرتی رہی ہوں ان کہا کہتی رہی

    وقت کی تبدیلیاں میری چمک کو کھا گئیں

    اور میں تبدیلیوں کو ارتقا کہتی رہی

    خود سے اکثر پوچھتی ہوں ایک سادہ سا سوال

    حبس کو میں کس لیے باد صبا کہتی رہی

    جانے کیوں سمجھی تھی میری بات کو سمجھو گے تم

    ایک ہی میں بات تم سے بے وجہ کہتی رہی

    کہتے رہنے سے ندامت کم نہیں ہوتی مگر

    میں غلط ہوں ہاں غلط ہوں برملا کہتی رہی

    حق تو یہ ہے اب مجھے سب نا سمجھ کہتے رہیں

    تیرے جیسے بے وفا کو با وفا کہتی رہی

    جی حضوری بھی جو کی تو پوری آب و تاب سے

    زندگی کو بندگی کا فلسفہ کہتی رہی

    نازیہؔ اس بات کی جتنی ملے کم ہے سزا

    کیا سمجھ کے میں تجھے اپنا خدا کہتی رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے