جو نظر آتا تھا باہر سے وہ کب اندر سے تھا
جو نظر آتا تھا باہر سے وہ کب اندر سے تھا
اس کے جینے کا سلیقہ اس کے پس منظر سے تھا
شام ہوتے ہی اداسی گھیر لیتی تھی اسے
رابطہ اس کا کہیں کیا ڈوبتے منظر سے تھا
قوت پرواز پا کر بھی کہاں جاتا پرند
اس کے اڑنے کا تعلق کچھ تو میرے گھر سے تھا
فرد تھا جس گھر کا اس نے بھی نہ پہچانا اسے
مرنے والے شخص کا نام و نسب تو سر سے تھا
گزرے لمحوں کی صدائیں دیر تک آتی رہیں
کچھ تو رشتہ جانے والوں کا اجڑتے گھر سے تھا
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 94)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.