جو نیک راہوں سے ہم بھی گزر گئے ہوتے
جو نیک راہوں سے ہم بھی گزر گئے ہوتے
خلا میں آج یقیناً ابھر گئے ہوتے
تمہارے ساتھ گناہوں میں ہوتے شامل تو
سزائے موت سے پہلے ہی مر گئے ہوتے
تمہیں زمیں کی حقیقت کی بھی خبر ہوتی
بلندیوں سے اگر تم اتر گئے ہوتے
شکاریوں کی سمجھتے نہ سازشیں ہم تو
ہمارے پنکھ تو کب کے کتر گئے ہوتے
رئیس لوگ تھے محفل میں آپ کی شاید
تو ہم ذلیل ہی ہوتے اگر گئے ہوتے
ہمارے پاس نہ آتے تو کوئی بات نہ تھی
جو آ گئے تھے تو لے کر خبر گئے ہوتے
تلاش رزق میں کھاتے ہیں دھول شہروں کی
ہوئی تھی شام نظرؔ ہم بھی گھر گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.