Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو نور دیکھتا ہوں میں جام شراب میں

رئیس نیازی

جو نور دیکھتا ہوں میں جام شراب میں

رئیس نیازی

MORE BYرئیس نیازی

    جو نور دیکھتا ہوں میں جام شراب میں

    وہ آفتاب میں ہے نہ وہ ماہتاب میں

    اس طرح عزم زہد ہے عہد شباب میں

    چلنے کا جیسے قصد کرے کوئی خواب میں

    میری نظر سے چھپ کے رہیں وہ حجاب میں

    میرے ندیم کیا مہ و انجم ہیں خواب میں

    مجھ کو سنائے جاتے ہیں افسانے خلد کے

    ڈوبا ہوا ہوں مستئ شعر و شراب میں

    آخر طلسم غنچہ و گل ٹوٹ کر رہا

    میری نظر سے چھپ نہ سکے وہ حجاب میں

    انسان کھا رہا ہے فریب حیات کیوں

    کشتی کبھی رواں بھی ہوئی ہے سراب میں

    بیگانۂ نظر تھے ہمیں اس کا کیا علاج

    شامل ہیں رحمتیں بھی کسی کے عتاب میں

    ہر منظر جمیل پہ گو رک گئی نظر

    ٹھہرے مگر تمہیں نگہ انتخاب میں

    میرا ہر اک نفس ہے پیام رضائے دوست

    زاہد پھنسا ہوا ہے عذاب و ثواب میں

    ہر منظر جمیل کو ٹھکرا کے اے رئیسؔ

    خود سامنے ہوں اپنی نظر کے جواب میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kaif-e-sadrang (Pg. B-117 E-121)
    • Author : Rais Niyazii Bachrauni
    • مطبع : Anjuman Taraqqi Urdu Haryana (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے