جو پری بھی روبرو ہو تو پری کو میں نہ دیکھوں
جو پری بھی روبرو ہو تو پری کو میں نہ دیکھوں
مری آنکھیں بند کر دو کہ کسی کو میں نہ دیکھوں
دل گرم خون الفت مرے بر میں رکھ دیا ہے
سوئے گل تو ملتفت ہوں جو کلی کو میں نہ دیکھوں
مرا دل لگا ہے جس سے مرا جی گیا ہے جس پر
مری کیوں کہ زندگی ہو جو اسی کو میں نہ دیکھوں
مری تجھ سے زندگی ہے تو مرا جگر ہے جی ہے
کسے دیکھ کر جیوں پھر جو تجھی کو میں نہ دیکھوں
مری کیوں کہ ہو تسلی تو ہی مصحفیؔ بتا پھر
دل شب بھی اس صنم کی جو گلی کو میں نہ دیکھوں
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 224)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.