جو پھونک دے دل عالم وہ راہ پیدا کر
جو پھونک دے دل عالم وہ راہ پیدا کر
جو برق بن کے گرے وہ نگاہ پیدا کر
خلوص و خلق و محبت کی چاہ پیدا کر
مگر نہ اس میں کبھی اشتباہ پیدا کر
سکھائے صبر جو وہ درس گاہ پیدا کر
سکون و امن کی اک شاہ راہ پیدا کر
غم جہاں سے ہے بچنا تجھے اگر اے دل
تو زیر دامن الفت پناہ پیدا کر
جو بزم میں ہیں فدائی نہیں ہیں سب تیری
پرکھ سکے جو وفا وہ نگاہ پیدا کر
جو باغباں نے نشیمن جلایا اے بلبل
سمیٹ کر جلے تنکے گواہ پیدا کر
اگر بہار چمن کی ہے آرزو اے دل
ہوائے دشت سے بھی رسم و راہ پیدا کر
صنم کا دل میں زباں پر خدا کا نام رہے
گناہ کے لئے عذر گناہ پیدا کر
ہنسی اڑا نہ محبت کی ہائے وائے نہ کر
جو دل کی ہوک بنے ایسی آہ پیدا کر
فضاؔ یہی دل بیتاب کا تقاضا ہے
حریم ناز ہی میں جائے گاہ پیدا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.