Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو پلائے وہ رہے یا رب مے و ساغر سے خوش

ریاضؔ خیرآبادی

جو پلائے وہ رہے یا رب مے و ساغر سے خوش

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    جو پلائے وہ رہے یا رب مے و ساغر سے خوش

    خوش رہے پیر مغاں جاتے ہیں اس کے در سے خوش

    سنگ خوں آلودہ کو سمجھے ہیں یہ گلشن کا پھول

    توڑ کر سر تیرے دیوانے ہیں کیا پتھر سے خوش

    اس گلی کے رہنے والے بھی مزے کے لوگ ہیں

    فتنۂ محشر سے خوش ہنگامۂ محشر سے خوش

    یوں گلے سے کیوں لگاتا سخت جانوں کو کوئی

    ہم گلے مل کر ہوئے کیا کیا ترے خنجر سے خوش

    خم کے خم بھر بھر کے جائیں کم نہ ہو مے بوند بھر

    زاہد و ہم ہیں تمہارے چشمۂ کوثر سے خوش

    خون پانی ایک میرا ہو گیا ان کے لیے

    اپنے زخم دل سے خوش ہوں اپنے چشم تر سے خوش

    دل میں گھر کرتی ہے وہ کافر مژہ کافر نگہ

    میں ترے پیکاں سے خوش ہوں میں ترے نشتر سے خوش

    خانہ باغ غیر میں تھے یا کھلے میدان میں

    وہ کہیں سے آئے ہوں آئے ہیں کچھ باہر سے خوش

    میکدے میں آ کے پیتے ہیں پلاتے ہیں ریاضؔ

    کہہ رہی ہے وضع ان کی ہیں یہ اپنے گھر سے خوش

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے