Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو پورے ہونے سے رہ گئے تھے وہ خواب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

محمد مبشر میو

جو پورے ہونے سے رہ گئے تھے وہ خواب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

محمد مبشر میو

MORE BYمحمد مبشر میو

    جو پورے ہونے سے رہ گئے تھے وہ خواب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

    یقین مانو پرانی رت کے گلاب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

    تمہارے لفظوں کی دھیمی خوشبو حواس خمسہ کو نوچتی ہے

    خطوں کی صورت میں سچ کہوں تو عذاب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

    وصال لمحوں کا گوشوارہ الگ سے لکھا ہے ڈایری میں

    الگ سے فرقت کی بے بسی کے حساب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

    ہمیں پڑھانا ہے اپنے بچوں کو اپنی نسلیں سنوارنی ہیں

    اسی لئے تو ہم اپنی حالت خراب رکھے ہوئے ہیں گھر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے