جو قرض مجھ پہ ہے وہ بوجھ اتارتا جاؤں
جو قرض مجھ پہ ہے وہ بوجھ اتارتا جاؤں
کوئی سنے نہ سنے میں پکارتا جاؤں
مٹا چکا ہوں جسے اپنے صفحۂ دل سے
غزل غزل وہی چہرہ ابھارتا جاؤں
نہ جانے میرے تعاقب میں کون کون آئے
میں اپنے نقش کف پا ابھارتا جاؤں
جو میرے پاس ہے اپنے لیے بچا رکھوں
جو میرے پاس نہیں تجھ پہ وارتا جاؤں
قدم قدم پہ نئے لوگ سامنے آئیں
قدم قدم پہ نئے روپ دھارتا جاؤں
کہیں بنے نہ انا میری راہ میں دیوار
یہ طوق اپنے گلے سے اتارتا جاؤں
مقابلہ تو کروں راشدؔ اپنے دشمن سے
یہ اور بات ہے جیتوں کہ ہارتا جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.