جو قصہ گو نے سنایا وہی سنا گیا ہے
جو قصہ گو نے سنایا وہی سنا گیا ہے
اگر تھا اس سے سوا تو نہیں کہا گیا ہے
مسافرت کا ہنر ہے نہ واپسی کی خبر
سو چل رہا ہوں جدھر بھی یہ راستا گیا ہے
اماں کو نیل میسر نہ میں کوئی موسیٰ
مجھے سپرد فراعین کر دیا گیا ہے
سبب نہیں تھا زمیں پر اتارنے کا مجھے
سبب بغیر ہی واپس اٹھا لیا گیا ہے
یہ منتہا ہے مری نارسائی کا شاید
جو دور حد نظر سے پرے خلا گیا ہے
مہک اٹھے ہیں مرے باغ کے خس و خاشاک
کوئی ٹہلتا ہوا صورت صبا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.